مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے دیمن جیل میں فلسطینی خواتین قیدیوں کو زد وکوب کرنے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایک ٹویٹ کیا کہ صہیونی حکومت کی دیمن جیل میں خواتین فلسطینی قیدیوں کو زدوکوب کی جانا قابل نفرت ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ کیا یورپ اور امریکہ میں حقوق کے خود ساختہ محافظ یہ سمجھتے ہیں کہ انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کا اطلاق اسرائیل کی خوفناک جیلوں میں فلسطینی قیدیوں پر بھی ہوتا ہے؟
یاد رہے کہ صہیونی جیل حکام نے انتہائی دائیں بازو کے صہیونی وزیر برائے قومی سلامتی اتمار بن گویر کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کے خلاف متعارف کیے گئے نئے سخت اقدامات پر عمل درآمد کے لئے دباؤ کے تحت منگل کی صبح فلسطینی خواتین قیدیوں پر حملہ اور تشدد کیا۔
فلسطینی قیدیوں کی تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صہیونی فورسز نے دیمن جیل میں خواتین قیدیوں کو زدوکوب کیا، ان پر آنسو گیس پھینکی اور کالی مرچ کے اسپرے کا استعمال کیا۔
فلسطینی اتھارٹی کے قیدیوں کے امور کے کمیشن نے کہا کہ اسرائیل جیل سروس (آئی پی ایس) نے قیدیوں سے الیکٹرانک آلات اور کچھ ذاتی اشیاء بھی ضبط کیں جس کو اسے "اجتماعی سزا" کہا جاتا ہے۔
در ایں اثنا خواتین قیدیوں پر حملے نے تمام اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں میں غم و غصہ پھیلا دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ